— افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے اچانک انٹرنیٹ سروس کی معطلی نے پورے ملک کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ انٹرنیٹ بندش کے بعد نہ صرف اندرون و بیرون ملک رابطے متاثر ہوئے ہیں، بلکہ کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بھی تقریباً مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انٹرنیٹ کی بندش کے باعث اہم سروسز، جیسے بینکنگ، آن لائن تعلیم، اور دیگر ڈیجیٹل ذرائع متاثر ہو چکے ہیں۔ شہریوں کو نہ صرف بیرونی دنیا سے رابطے میں دشواری ہو رہی ہے، بلکہ مقامی سطح پر بھی معلومات کا تبادلہ محدود ہو چکا ہے۔
کابل ایئرپورٹ کے قریب رہائش پذیر ایک شہری نے میڈیا کو بتایا، “ایئرپورٹ بالکل سنسان پڑا ہے، جیسے سب کچھ بند ہو چکا ہو۔ پروازوں کی آمد و رفت کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔”
پروازوں کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ “فلائٹ کے مطابق منگل کے روز کابل آنے اور جانے والی کئی پروازیں منسوخ ہوئیں، جبکہ متعدد فلائٹس کا اسٹیٹس ‘نامعلوم’ دکھایا جا رہا ہے۔
ایئرپورٹ سے سفر کی خواہش رکھنے والے ایک مسافر کو بتایا گیا کہ جمعرات سے قبل کسی پرواز کا امکان نہیں۔ ایک اور مقامی شخص نے دعویٰ کیا کہ پیر کی شام سے ہی تمام پروازیں مکمل طور پر منسوخ کر دی گئی تھیں۔
ابھی تک طالبان حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کی بندش پر کوئی باضابطہ وجہ نہیں بتائی گئی، البتہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پیر کے روز سے نافذ کیا گیا ہے اور تاحکمِ ثانی برقرار رہے گا۔
اس اچانک بندش سے افغان شہری ایک بار پھر غیریقینی صورتحال سے دوچار ہو گئے ہیں، جہاں نہ معلومات کی رسائی ممکن ہے، نہ ہی سفر یا کاروبار کا معمول برقرار رہ سکا ہے۔
افغانستان میں انٹرنیٹ سروس معطل، کابل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثر

