امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے، ہم اب تک سات جنگیں ختم کرا چکے ہیں اور لگتا ہے غزہ کی جنگ آٹھویں ہوگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ لگتا ہے مشرق وسطیٰ کا مسئلہ تقریباً تین ہزار سال بعد حل ہو سکتا ہے۔ غزہ کے ساتھ پورے مشرق وسطیٰ میں امن ہوگا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں مجموعی طور پر امن قائم ہو گا یہ حیران کن کامیابی ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم صرف غزہ نہیں بلکہ غزہ میں امن کے ساتھ مکمل امن حاصل کریں گے، ایسا ہونا حیرت انگیز کامیابی ہوگی۔
"We've put out seven wars — now it could be eight… It looks like the Middle East could very well be solved," says @POTUS.
"We're going to have Gaza plus PEACE, overall peace. That would be an amazing achievement." pic.twitter.com/8iVc6Ff641
— Rapid Response 47 (@RapidResponse47) October 2, 2025
ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر شٹ ڈاؤن جاری رہا تو حکومت لوگوں کو نوکریوں سے فارغ اور پروجیکٹس میں کٹوتی کرسکتی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ڈیموکریٹک اکثریت رکھنے والی ریاستوں کے لیے مختص 26 ارب ڈالر کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں۔ منجمد کیے گئے فنڈز میں سب سے بڑا حصہ نیویارک کے انفراسٹرکچر منصوبوں کے لیے مختص اٹھارہ ارب ڈالر کا ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے امن تجاویز قبول کرنے کے لیے ریڈ لائن مقرر کردی ہے، حماس کو مخصوص وقت دیا گیا ہے کیرولائن لیویٹ کے مطابق امریکی صدر کا منصوبہ بہت اچھا ہے۔