پولیو قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے شناختی کارڈز، موبائل سم اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا منصوبہ ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

Calender Icon جمعہ 3 اکتوبر 2025

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ ایسے والدین کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے جو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں جن میں ان کے موبائل فون کی سمز بند کرنا، قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ معطل کرنا شامل ہے تاکہ وہ مواصلاتی اور سفری سہولیات سے محروم رہیں۔

وزیراعلیٰ نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پولیو کے خاتمے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا، سوائے اس کے کہ ان لوگوں کو سزا دوں جو پولیو کے خاتمے کی اپنی قومی ذمہ داری سے پہلو تہی کرتے ہیں، یہ ذمہ داری گھر سے شروع ہوتی ہے اور پورے صوبے اور ملک کو متاثر کرتی ہے۔

مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پولیو ویکسین انکار سیل قائم کرنے کا حکم دیا۔ محکمہ صحت کو ہدایت کی گئی کہ وہ یونین کونسل کی سطح پر انکار کرنے والے والدین کی تفصیلات فراہم کرے تاکہ ان سے سماجی، سیاسی اور انتظامی سطح پر نمٹا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے گھروں میں پولیو کے قطرے لازمی طور پر پلائے جائیں۔

مزید یہ کہ انہوں نے رفیوزل کنورژن کمیٹی کو ہدایت دی کہ ہر مہم کے بعد فوری طور پر انکار کے معاملات کو حل کرے اور والدین کو قائل کیا جائے۔

سندھ میں پولیو کے نو کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جو ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے 29 کیسز میں شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 18 کیسز جبکہ پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ کے نئے کیسز میں ٹھٹھہ اور بدین سے دو جبکہ مٹھی، عمرکوٹ، حیدرآباد، قمبر اور لاڑکانہ سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا۔ کراچی اور ملیر کے کیسز خاص طور پر والدین کے انکار سے جڑے ہیں۔

ماحولیاتی نمونوں میں بھی کراچی کے کئی علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سہراب گوٹھ، مچھر کالونی، چکرو نالو، راشد منہاس، اورنگی، محمد خان کالونی (کیماڑی)، بختاور گوٹھ (ملیر)، کورنگی نالا، حاجی مراد گوٹھ (سینٹرل)، ہجرت کالونی اور منظور کالونی (ساؤتھ) شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی پولیو مہم کو “جنگی حکمت عملی” کے ساتھ چلایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جو افسر کارکردگی نہیں دکھائے گا وہ میری ٹیم کا حصہ نہیں رہے گا۔ میں پہلے ہی محکمہ صحت اور انتظامیہ کے کچھ افسران کو ہٹا چکا ہوں اگر لاپرواہی برتی گئی تومزید بھی ہٹائے جائیں گے۔

ستمبر کی مہم کے دوران 2 لاکھ 16 ہزار 664 بچے پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ گئے جن میں سے 1 لاکھ 81 ہزار 142 بچے گھروں پر موجود نہیں تھے جبکہ 35 ہزار 522 بچوں کے والدین نے انکار کیا۔

وزیراعلیٰ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ والدین کیسے پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر سکتے ہیں اور اپنے بچوں کو معذور بنا سکتے ہیں؟ ایسا انکار نہ صرف ان کے اپنے بچوں کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ دوسرے بچوں تک بھی وائرس منتقل کرتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کو ہدایت دی کہ موبائل سمز، شناختی کارڈز اور پاسپورٹس بلاک کرنے کا منصوبہ پیش کریں تاکہ انکاری والدین کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی، سیکریٹریز، تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈویژنل کمشنرز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔