بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جے پور کے سوائی مان سنگھ نامی سرکاری اسپتال کے ٹراما سینٹر میں اتوار کی رات آئی سی یو میں آگ لگنے سے 7 مریض ہلاک ہوگئے جبکہ 5 کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ آگ لگنے کا سبب شارٹ سرکٹ بتایا جا رہا ہے، جبکہ متاثرہ مریضوں کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ عملہ آگ لگنے کے فوراً بعد اسپتال سے فرار ہو گیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ اسپتال کی عمارت کی دوسری منزل پر لگی تھی، جس کے بعد فلور پر ہر طرف دھواں چھا گیا جس سے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو شدید گھبراہٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ واقعے میں آئی سی یو کا سامان، خون کے نمونے رکھنے والی ٹیوبیں، کاغذات اور دیگر اشیاء جل کر خاکستر ہو گئیں۔
رپورٹ کے مطابق آگ اتنی شدید تھی کہ آئی سی یو میں داخل 7 مریض دم توڑ گئے۔ حادثہ صبح دو سے تین بجے کے درمیان پیش آیا تھا۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما فوری طور پر اسپتال پہنچے،جس کے بعد آج انہوں نے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ تحقیقات کے لیے میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے کمشنر اقبال خان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
یہ کمیٹی آگ لگنے کی وجوہات، اسپتال انتظامیہ کی جانب سے ردعمل، فائر فائٹنگ انتظامات، مریضوں کی بحفاظت نکاسی، اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچاؤ کے اقدامات پر رپورٹ تیار کرے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کے وقت اسپتال میں کُل 210 مریض داخل تھے، جن میں سے چار آئی سی یوز میں 40 مریض موجود تھے۔ ہر آئی سی یو میں رات کے وقت صرف ایک عملہ تعینات تھا، جو مبینہ طور پر آگ لگتے ہی فرار ہو گیا تھا۔
اسپتال کے عملے اور مریضوں کے لواحقین نے مل کر مریضوں کو باہر نکالا، حتیٰ کہ انہیں بستر سمیت عمارت کے باہر منتقل کیا گیا۔ فائر فائٹر عملے نے تقریباً دو گھنٹے کے بعد آگ پر قابو پایا۔
ٹراما سینٹر انچارج ڈاکٹر انوراگ دھاکڑ کے مطابق دوسری منزل پر دو آئی سی یوز موجود تھے، ایک ٹراما آئی سی یو جس میں 11 مریض تھے، اور ایک سیمی آئی سی یو جس میں 13 مریض داخل تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹراما آئی سی یو میں شارٹ سرکٹ ہوا، جس کے بعد آگ تیزی سے پھیلی اور زہریلا دھواں خارج ہوا جس سے اکثر مریض بے ہوش ہوگئے۔
جے پور پولیس کمشنر بیجو جارج جوزف کے مطابق آگ لگنے کی اصل وجہ جاننے کے لیے فورینزک ٹیموں کو طلب کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر یہ شارٹ سرکٹ کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔ باقی مریضوں کو دوسرے وارڈز میں منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔