امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ سے متعلق تبدیل شدہ پیس پلان دنیا کے سامنے پیش کیا تھا، قطر نے تصدیق کردی۔
ترجمان قطری وزارت خارجہ مجید الانصاری نےکہا فائنل پلان عرب اسلامی ممالک کے پلان سے الگ تھا،صدر ٹرمپ نے اسرائیل کےکہنے پر اصلی پلان میں ترمیم کی،عرب مسلم ممالک کی چند تجاویز شامل کی گئیں، کچھ نکال دی گئیں۔
مجید الانصاری نےکہامصر میں جاری مذاکرات میں تمام فریقین معاہدے تک پہنچنا چاہتے ہیں،قیدیوں کا تبادلہ اور امداد کی بحالی معاہدے کے بغیر ممکن نہیں۔
غزہ پر اسرائیل کےسفاکانہ حملے2 برس بعد بھی جاری ہیں،آج بھی غزہ کےکئی مقامات پر اسرائیلی طیاروں نےبمباری کی،تازہ ترین سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق اسرائیلی بمباری سےجو علاقے بچ گئے تھے وہ بھی گزشتہ ایک ماہ کے دوران صفہ ہستی سے مٹ گئے۔۔
زمینی آپریشن بند کرنے کے اعلان کو چار روز گزر گئے اس کے باوجود چار دنوں میں 104 فلسطینی شہید ہو گئے،شہدا کی مجموعی تعداد سڑسٹھ ہزار ایک سو ساٹھ ہوگئی۔
ٹرمپ نے غزہ کا تبدیل شدہ پیس پلان دنیا کے سامنے پیش کیا تھا، قطر نے تصدیق کردی

