دوحہ: قطری وزارت خارجہ نے غزہ کی صورتحال اور فلسطینیوں کے مستقبل کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا ہے، جس میں زور دیا گیا ہے کہ غزہ کا مستقبل فلسطینی عوام کے ہاتھوں میں ہونا چاہیے۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی فیصلے کو فلسطینی عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
قطری وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور اس خطے کے مستقبل کا تعین فلسطینی عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ “فلسطینی عوام کو اپنی زمین، اپنے حقوق اور اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار ہونا چاہیے۔ یہ ان کا بنیادی حق ہے اور بین الاقوامی برادری کو اس حق کی حمایت کرنی چاہیے۔” انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی سیاسی یا انتظامی ڈھانچے کے قیام سے قبل فلسطینیوں کی رائے کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
قطری وزارت خارجہ نے حماس کے کردار اور اس کے مستقبل کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ اس موضوع پر بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ “موجودہ حالات میں غزہ کے عوام کی فوری ضروریات، جیسے کہ انسانی امداد، بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور امن و امان کا قیام، اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ حماس یا کسی دیگر گروپ کے مستقبل کے بارے میں بات چیت اس وقت مناسب ہو گی جب حالات مستحکم ہوں اور فلسطینی عوام اپنے فیصلے خود کرنے کی پوزیشن میں ہوں۔”
قطری وزارت خارجہ نے غزہ کی تعمیر نو کے چیلنجز پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ جنگ سے متاثرہ اس خطے کی بحالی کے لیے وسیع پیمانے پر بین الاقوامی حمایت کی ضرورت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ “غزہ میں تباہ شدہ مکانات، ہسپتالوں،سکولوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو ایک بہت بڑا منصوبہ ہے، جس کے لیے عالمی برادری کو مل کر کام کرنا ہو گا۔” انہوں نے زور دیا کہ قطر اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور وہ فلسطینی عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
قطری وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے عوام کی مدد کے لیے آگے آئے اور اس مشکل وقت میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔ ترجمان نے کہا کہ “غزہ کے عوام نے طویل عرصے سے مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ اب وقت ہے کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داری پوری کرے اور فلسطینیوں کے ساتھ مل کر ایک بہتر مستقبل کی بنیاد رکھے۔”
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران بدستور جاری ہے اور خطے کے مستقبل کے حوالے سے مذاکرات عالمی سطح پر زیر بحث ہیں۔ قطر کا یہ موقف فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور ان کے مستقبل کے تعین کے لیے ایک اہم آواز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔