غزہ امن معاہدہ طے پا جانے کے بعد تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے امریکی ایمبسی کے باہر احتجاج کی کال کو بے وقت کی راگنی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
اس حوالے سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے فین اکاؤنٹ کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے حالیہ احتجاج پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ جب حماس اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ ہو چکا تو اب ٹی ایل پی کو اچانک احتجاج یاد کیوں آگیا؟
2 سال خاموشی کے بعد اب سڑکوں پر نکلنے کا مقصد کیا ہے؟ جب غزہ جل رہا تھا تب تو آواز نہیں اٹھائی، اب صرف انتشار پھیلانے کا فائدہ کس کو ہے؟
واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان نے ’یا اقصیٰ مارچ‘ کے تحت اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے باعث دارالحکومت سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں صورتحال کشیدہ ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں سڑکیں سنسان ہیں، دفاتر بند ہیں اور انٹرنیٹ سروس بھی متاثر ہے، جب کہ سیکیورٹی اداروں نے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں تاکہ ممکنہ تصادم سے بچا جا سکے۔