کلائمیٹ فنانسنگ پاکستان کا حق ہے، موسمیاتی بحران کا فرنٹ لائن ملک

Calender Icon پیر 13 اکتوبر 2025

تغیراتی موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے اثرات کے باعث پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک شدید خطرات سے دوچار ہیں۔ برطانوی جریدے رائٹرز میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کے مضمون میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کا عالمی کلائمیٹ فنانسنگ میں مؤثر اور مساوی حصہ اس کا حق ہے۔ رائٹرز میں شائع شدہ مضمون کے مطابق پاکستان نے حالیہ برسوں میں تباہ کن سیلاب، شدید گرمی کی لہریں اور گلیشیئرز کے تیز پگھلاؤ کا سامنا کیا ہے۔ ان قدرتی آفات کے اثرات نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنے بلکہ معیشت کو بھی شدید دھچکا پہنچا۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ دو دہائیوں کے مقابلے میں موسمیاتی آفات دوگنا ہو چکی ہیں۔ پاکستان، جو عالمی کاربن اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے، موسمیاتی بحران کی فرنٹ لائن پر ہے۔رائٹرز کے مطابق، 2022 کے سیلاب میں 16.3 بلین ڈالر کی بحالی اور تعمیر نو درکار تھی، مگر وعدہ شدہ امداد کا بڑا حصہ یا تو موصول نہیں ہوا یا دیگر منصوبوں کی طرف منتقل کر دیا گیا۔ مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ترقی یافتہ ممالک کو سالانہ 100 بلین ڈالر کی کلائمیٹ فنانسنگ کا وعدہ پورا کرنا ہوگا تاکہ پاکستان جیسے ممالک اپنے لیے موزوں پالیسی فریم ورک، گرانٹس اور گرین بانڈز کے ذریعے خود کو مستقبل کے خطرات سے محفوظ بنا سکیں۔موسمیاتی فنانس میں شفاف، منصفانہ اور فوری اقدامات ہی دنیا کو موسمیاتی ناانصافی کے اثرات سے بچا سکتے ہیں۔