امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ ان کی آمد غزہ جنگ بندی معاہدہ طے ہونے کے چند دن بعد ہوئی ہے جبکہ حماس نے اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنا شروع کر دیا ہے۔
بین گوریون بین الاقوامی ایئرپورٹ پر اترنے سے پہلے صدارتی طیارے ایئر فورس ون نے تل ابیب کے ہوسٹجز سکوائر پر پرواز کی جہاں دسیوں ہزار لوگ جمع تھے۔
یہ پرواز غزہ سے ابتدائی سات قیدیوں کے اسرائیل پہنچنے کے فوراً بعد ہوئی اور بظاہر اسرائیلیوں کی حمایت کا واضح پیغام تھی۔
ٹرمپ پیر کو بعد ازاں اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرنے والے ہیں۔ اسرائیل کے صدر اسحاق ہرتصوغ نے کہا ہے کہ انہیں اس سال کے آخر میں اسرائیل کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز سے نوازا جائے گا۔
اتوار کو واشنگٹن سے اسرائیل کے لیے پرواز کرتے ہوئے ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں سوار صحافیوں کو بتایا، “جنگ ختم ہو چکی ہے۔”
اس کے بعد امریکی صدر مصر جائیں گے جہاں وہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ہمراہ شرم الشیخ میں غزہ امن اجلاس کی صدارت کریں گے۔
اسرائیل پہنچنے پر ٹرمپ کا استقبال صدر ہرتصوغ اور اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کیا۔
اس موقع پر امریکی سفیر سٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر اور ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا بھی ان کے ہمراہ ہیں۔