بھارتی کھلاڑیوں کے پاکستانی ٹیم سے ہینڈ شیک نہ کرنے کے معاملے پر تاحال دنیا بھر میں بحث جاری ہے۔ پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہ ملانے پر آسٹریلوی کرکٹرز نے بھی بھارتی ٹیم کا مذاق اڑایا ہے۔ ایک ویڈیو میں آسٹریلوی کھلاڑیوں نے اس رویے پر طنز کیا، جو ایشیا کپ 2025 کے دوران سامنے آیا تھا۔
ایشیا کپ کے گروپ میچ کے بعد بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے مصافحہ کرنے سے انکار کیا۔ باقی کھلاڑیوں نے بھی یہی رویہ اپنایا۔ بتایا گیا کہ یہ فیصلہ پہلگام حملوں کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی کے باعث کیا گیا۔
تاہم، آسٹریلیا کے کرکٹرز مرد و خواتین دونوں نے اس موقع کو ہنسی مذاق کا رنگ دیتے ہوئے ایک ویڈیو بنائی، جو کایو اسپورٹس کے پلیٹ فارم پر جاری کی گئی۔
ویڈیو میں ایک اینکر نے کہا، ’ہم سب جانتے ہیں کہ بھارت ایک زبردست ٹیم ہے، مگر ہم نے ان کی ایک کمزوری ڈھونڈ لی ہے!‘ دوسرے اینکر نے ہنستے ہوئے کہا، ’انہیں روایتی مصافحہ زیادہ پسند نہیں، تو کیوں نہ ہم کھیل شروع ہونے سے پہلے ہی انہیں الجھا دیں!‘
اس کے بعد آسٹریلوی کھلاڑی مختلف دلچسپ اور غیر روایتی ’گریٹنگز‘ کے انداز دکھاتے نظر آئے، جیسے ایئر ہائی فائیو، ہیڈ باؤ، اور سلامی کے انداز میں اشارے۔
AUS players pre-India clip mocks India no-handshake theatre vs Pak. Why Aussie media & players laughing at stance sold as national pride? @BCCI @JayShah @GautamGambhir @narendramodi @ICC @MithunManhas @vikrantgupta73 @rawatrahul9 @mufaddal_vohra @PadmajaJoshi @ShivAroor pic.twitter.com/lSbuyhEcui
— Maham Fazal (@MahamFazal_) October 14, 2025
بھارتی شائقین نے آسٹریلوی ٹیم کی ویڈیو کو غیر حساس قرار دیا ہے، جبکہ کچھ صارفین نے اسے کرکٹ کے مزاحیہ پہلو کے طور پر سراہا۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا معاملہ سیاسی اسباب کی وجہ سے اخباری صفحات میں آیا ہے اور اس پر بڑی بحث ہو رہی ہے۔
دوسری جانب آسٹریلیا کے ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز کی فٹنس ایک بڑا سوال بنی ہوئی ہے۔ تازہ اسکین رپورٹس کے مطابق ان کی کمر کی انجری مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوئی، جس کے باعث وہ ممکنہ طور پر 21 نومبر سے شروع ہونے والی ایشز سیریز کا پہلا ٹیسٹ نہیں کھیل سکیں گے۔
کمنز نے خود اعتراف کیا، ’میں کوئی حتمی رائے نہیں بتانا چاہوں گا، لیکن لگتا ہے واپسی کے امکانات کم ہیں۔ ابھی کچھ وقت باقی ہے، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔‘