سلامتی کونسل میں ایران پر پابندیاں دوبارہ لاگو، چین اور روس کی قرارداد ناکام

Calender Icon ہفتہ 27 ستمبر 2025

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف پابندیوں پر اہم اجلاس ہوا جہاں چین اور روس کی مشترکہ قرارداد منظور نہ ہوسکی۔

یہ قرارداد 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران کو دی گئی رعایتوں میں توسیع کے لیے پیش کی گئی تھی، تاہم اراکین کی اکثریت نے اسے مسترد کردیا۔

رپورٹس کے مطابق قرارداد کی ناکامی کے بعد ایران پر عائد تمام معطل شدہ پابندیاں دوبارہ نافذالعمل ہوگئی ہیں۔ سلامتی کونسل کے 15 رکنی اجلاس میں 9 اراکین نے مخالفت، 4 نے حمایت جبکہ 2 اجلاس میں شریک ہی نہ ہوئے۔

روس کے نائب مستقل مندوب دیمتری پولیانسکی نے اجلاس کے دوران سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو ایران پر پابندیوں کی بحالی کو مسترد کرتا ہے۔ ان کے مطابق تہران کے خلاف یہ اقدامات غیر قانونی اور ناقابلِ عمل ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یورپی ممالک دراصل نیوکلیئر ڈیل کو مکمل طور پر سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی اس پیش رفت پر ردعمل دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کو غیر قانونی قرار دے۔ انہوں نے امریکا پر الزام لگایا کہ اس نے سفارتکاری سے غداری کی، جبکہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی پر معاہدے کو دفن کرنے کا الزام عائد کیا۔