برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اپریل 2026 سے مزید 2,000 اسکولز کو مفت ناشتہ کلبز (Free Breakfast Clubs) کے منصوبے میں شامل کیا جائے گا، جس سے ہزاروں خاندان فائدہ اٹھا سکیں گے۔
اس اقدام سے پورے ملک میں خاندانوں کی زندگی میں نمایاں بہتری آئے گی، صبح کے مصروف اوقات میں والدین کا وقت بچے گا اور تقریباً 450 پاؤنڈ کی بچت بھی ممکن ہوگی۔
یہ حکومت کے انتخابی منشور کے اس وعدے کی تکمیل ہے جس کے تحت ریاستی پرائمری اسکولز میں تمام طلبہ کے لیے مفت ناشتہ کلبز فراہم کیے جائیں گے۔
اس منصوبے کے نتیجے میں مزید پانچ لاکھ بچے صحت مند ناشتہ حاصل کرسکیں گے جب کہ والدین کو بچوں کی دیکھ بھال کے لیے لگنے والے تقریباً 95 گھنٹے وقت کی بچت ہوگی۔
تقریباً 80 ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری سے 2,000 نئے اسکولز اس پروگرام کا حصہ بنیں گے۔ اس وقت 750 اسکولز پہلے ہی پائلٹ اسکیم کے تحت یہ سہولت فراہم کر رہے ہیں، جس سے بچوں کی حاضری، کارکردگی اور رویے میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
مفت ناشتہ کلبز حکومت کے ان اقدامات میں شامل ہیں جن کا مقصد محنت کش خاندانوں کی مدد اور ’پلان فار چینج‘ پر عمل درآمد ہے۔ اس میں والدین کے لیے 30 گھنٹے فی ہفتہ مفت چائلڈ کیئر کی توسیع بھی شامل ہے۔
یہ منصوبہ ’بیسٹ اسٹارٹ فیملی ہبز‘ کے ساتھ جڑا ہوا ہے، جو خاندانوں کو مفت کلاسز، سرگرمیوں اور دیگر سہولیات ایک ہی جگہ پر فراہم کرتا ہے تاکہ ہر بچے کو زندگی کی بہترین شروعات مل سکے۔
محکمہ تعلیم کے مطابق اس توسیع کے لیے فنڈنگ اسپینڈنگ ریویو سیٹلمنٹ میں رکھی گئی تھی۔ اس اسکیم کے قومی سطح پر آغاز کے بارے میں مکمل تفصیلات، بشمول اسکولز کے لیے درخواست دینے کا طریقہ، رواں سال کے آخر میں جاری کردی جائیں گی۔