ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ دو ریاستی حل کی طرف پیش رفت کرتے ہیں تو روس اس کی مکمل حمایت کرے گا۔ ان کے مطابق اسرائیل کے ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام خطے کے امن کے لیے ناگزیر ہے۔
روسی صدر نے زور دیا کہ تمام فریقین کو اسرائیلی افواج کے غزہ سے مرحلہ وار انخلا کے لیے ایک واضح ٹائم لائن پر متفق ہونا چاہیے تاکہ مکمل امن کی راہ ہموار کی جا سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اب مزید کسی فائرنگ یا فوجی کارروائی کا آغاز نہیں ہوگا۔
JUST IN: 🇷🇺🇵🇸 President Putin says Russia is "ready to support" President Trump's peace proposal for Israel and Gaza. pic.twitter.com/X7Gvk9VscJ
— BRICS News (@BRICSinfo) October 2, 2025
روسی صدر نے یوکرین کو سخت پیغام دیا کہ وہ جوہری تنصیبات پر حملوں سے باز رہے۔ پیوٹن نے کہا کہ روس کوئی ’پیپر ٹائیگر‘ نہیں ہے، بلکہ نیٹو کو بھی اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق یوکرین کو میزائلوں کی فراہمی جنگ کو مزید سنگین بنا سکتی ہے۔
پیوٹن نے واضح کیا کہ روس خطے میں طاقت کے استعمال کے بجائے سیاسی حل کا حامی ہے، لیکن اگر اس کے مفادات یا سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔