لاہور کو مزید 40 الیکٹرک بسیں دی جائیں گی اور دسمبر تک تقریباً 70 بسیں لاہور کی سڑکوں پر رواں دواں ہوں گی ، مریم نواز

Calender Icon جمعہ 3 اکتوبر 2025

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کو مزید 40 الیکٹرک بسیں دی جائیں گی اور دسمبر تک تقریباً 70 بسیں لاہور کی سڑکوں پر رواں دواں ہوں گی ،الیکٹرک بسیں عوام کے لئے ایک تحفہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بہترین سفری سہولیات کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ دوسرے صوبوں کے لوگ کہتے ہیں کہ پنجاب کی وزیراعلیٰ ہمیں دے دیں، کیونکہ پورے پنجاب کی ترقی ان کا مشن ہے۔ انہوں نے لاہور کی ترقی کا سہرا نواز شریف اور شہباز شریف کو دیتے ہوئے کہا کہ میٹرو بس ہو یا اورنج ٹرین، ہر بڑے منصوبے کا آغاز لاہور سے ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے کونے کونے میں الیکٹرک بسیں متعارف کروائی جا رہی ہیں، اور لاہور، میانوالی، وزیر آباد اور سرگودھا میں یہ بسیں پہلے ہی چل رہی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوگ لاہور آ کر کہتے ہیں کہ وہ کسی دوسرے ملک میں آ گئے ہیں۔ انہوں نے عوام کی خدمت کو اپنے دلی سکون کا باعث قرار دیا۔ مریم نواز نے بتایا کہ پنجاب بھر میں 90 ہزار گھر بنائے جا رہے ہیں اور “اپنا گھر اپنی چھت” سکیم کے تحت ایک سال میں ایک لاکھ گھر مکمل کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، “ستھرا پنجاب” پروگرام کے تحت ڈیڑھ لاکھ کارکن پنجاب کے کونے کونے کو چمکا رہے ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر صاف پانی فراہم کیا جائے گا اور 2 ملین خاندانوں کو راشن کارڈ کے ذریعے 3 ہزار روپے کی امداد دی جائے گی۔ سموگ کے خاتمے کے لئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور کی سڑکوں پر سموگ کنٹرول گنز پانی کا چھڑکاؤ کر رہی ہیں۔

مریم نواز نے بتایا کہ لاہور میں دنیا کا سب سے بڑا نواز شریف کینسر ہسپتال بنایا جا رہا ہے۔ سیلاب متاثرین کی مدد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کیا گیا، جس میں 25 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اور انہیں تین وقت کا کھانا اور مفت طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سی سی ڈی کے قیام سے جرائم کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔ مریم نواز نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک صوبے کے رہنماؤں نے سیلاب کے معاملے پر سیاست کی، جبکہ پنجاب ہمیشہ دوسرے صوبوں کی مشکل میں آگے بڑھ کر مدد کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں سیلاب کے دوران انہوں نے وہاں کے وزیراعلیٰ سے رابطہ کر کے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔

آخر میں، انہوں نے کہا کہ جب اپنے وسائل موجود ہوں تو کشکول پھیلانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ سیلاب کے دوران کسی سے مدد نہیں مانگی گئی اور پنجاب نے اپنے وسائل سے عوام کی خدمت کی۔