اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاک-سعودی دفاعی معاہدے سمیت مشرق وسطیٰ اور غزہ کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے پاک-سعودی دفاعی معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس کی بھرپور حمایت کی اور کہا کہ حرمین شریفین کی حفاظت کی سعادت حاصل ہونا پاکستان کے لیے قابل فخر ہے۔ انہوں نے اس معاہدے کو دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کی جانب اہم پیش رفت قرار دیا۔
گفتگو کے دوران غزہ کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے پاکستان کے کردار پر بھی بات چیت ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں مستقل امن کے قیام کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حقوق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی سے نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام ہو گی اور فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پورا ہو سکے گا۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن خطے کے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے حماس کے حالیہ بیان کو خطے میں امن کے قیام کے لیے ایک نادر موقع قرار دیا اور کہا کہ اسے ضائع نہیں ہونا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت قابل ستائش ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔