استنبول (نیوزڈیسک )غزہ جنگ کے2سال مکمل ہونے پر یورپ بھرکے شہروں میں لاکھوں افراد نے فلسطینیوں کی حمایت اور امدادی فلوٹیلاکی غزہ تک رسائی کی کوشش کے حق میں مارچ کیا‘ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے ۔ ترکی ‘نیدر لینڈز‘بلغاریہ‘مراکش‘اسپین ‘فرانس ‘ پرتگال اوریونان سمیت مختلف ممالک میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے اسرائیل سے تجارتی تعلقات معطل اور غزہ میں نسل کشی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ترکی کے شہر استنبول میں سب سے بڑا مظاہرہ ہوا جہاں ہزاروں شہریوں نے آیا صوفیہ سے گولڈن ہورن کے کنارے تک مارچ کیاجہاں فلسطین اورترکیہ کے پرچموں سے سجی درجنوں کشتیوں نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔ ترک دارالحکومت انقرہ میں بھی ہزاروں شہری غزہ نسل کشی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ۔نیدرلینڈز میں تقریباًڈھائی لاکھ افراد دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں جمع ہوئے تاکہ حکومت سے اسرائیل کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا جا سکے۔ مرکزی میوزیم اسکوائر پر جمع ہونے کے بعد مظاہرین نے فلسطینی پرچموں اور امن کی علامتوں کے ساتھ شہر کے مرکز سے مارچ کیا۔ ایک بینر پر لکھا تھاکہ ـ’’ہم اپنی حکومت پر شرمندہ ہیں۔‘‘بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ میں مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا: ’’غزہ: بھوک ایک جنگی ہتھیار ہے‘‘ اور ’’غزہ بچوں کا سب سے بڑا قبرستان ہے‘‘۔
غزہ جنگ کے 2 سال مکمل، یورپ سمیت دنیا بھر میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، مارچ، ریلیاں، مظاہرے

