کراچی(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس وسائل کی کمی نہیں بلکہ پالیسی اور منصوبہ بندی کی کمی ہے، قوم کو ترقی کے لیے بہتر منیجمنٹ نظام اور قیادت کے استحکام کی ضرورت ہے۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں منیجمنٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان لیڈر شپ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نے قیام کے فوراً بعد کم وسائل کے باوجود ترقی کی اور نواز شریف کے پہلے دور میں جنوبی ایشیا کا پہلا ملک تھا جس نے معاشی ریفارمز کیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ “اڑان پاکستان” پروگرام کا چوتھا مرحلہ جاری ہے اور ہمارا ہدف ہے کہ 2035 تک پاکستان کو ٹریلین ڈالر معیشت بنایا جائے، پاکستان نے عالمی دباؤ اور پابندیوں کے باوجود نیوکلیئر صلاحیت حاصل کی، اب ضرورت ہے کہ دیگر شعبوں میں بھی اسی جذبے سے ترقی کی جائے۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان انڈر ڈیویلپ نہیں بلکہ انڈر مینیج ملک ہے، ہمیں پالیسی، منصوبہ بندی اور کارکردگی پر توجہ دینی ہوگی، حکومت نوجوانوں کو جدید سکلز سکھانے پر سرمایہ کاری کر رہی ہے تاکہ انسانی وسائل کو ترقی دی جا سکے۔
وفاقی وزیر نے زور دیا ہے کہ 2047 میں ملک کی سو سالہ آزادی کے موقع کے لیے روڈ میپ تیار ہے جبکہ سی پیک فیز 2 اور پاک-سعودیہ معاہدے پاکستان کی معاشی کامیابی کے سنگ میل ہیں، قائداعظم کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے اڑان پاکستان کے ذریعے ترقی و استحکام کی راہ پر گامزن ہونا ہوگا۔