غزہ میں امن معاہدے کے بعد احتجاج کا کوئی جواز نہیں  ، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری

Calender Icon جمعرات 9 اکتوبر 2025

اسلام آباد: وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی فلسطین کے لیے پوری حمایت کا اعادہ کیا اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے غزہ سے متعلق مارچ پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں امن معاہدے کے موقع پر احتجاج کا کوئی جواز نہیں ہے اور فلسطین کے عوام کو بیان بازی کی نہیں بلکہ امن کی ضرورت ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ “پاکستان نے فلسطین کا مسئلہ ہر عالمی فورم پر اٹھایا ہے۔ حکومت نے ہر فورم پر فلسطین کی آواز بلند کی، غزہ میں انسانی امداد بھیج دی، فلسطینی طلبہ کو پاکستان میں تعلیم کی سہولت فراہم کی، اور وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی فورمز پر بہادری سے غزہ کے لیے آواز اٹھائی۔” انہوں نے صدر ٹرمپ کی غزہ کے معاملے پر 8 مسلم ملکوں کے رہنماؤں سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امن قائم ہو رہا ہے، اب احتجاج کیسے جائز ہو سکتا ہے؟

وزیر مملکت نے ٹی ایل پی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے احتجاج کے لیے کوئی درخواست نہیں دی، بلکہ مذہب کے نام پر اشتعال انگیز تقاریر کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ٹی ایل پی کے افراد سے آنسو گیس کے شیل اور زہریلا کیمیکل برآمد ہوا ہے، اور ربڑ کی گولیوں، کیمیکل اور آنسو گیس کے شیل خریدنے کے لیے چندہ جمع کیا گیا۔” طلال چوہدری نے مزید کہا کہ ” فلسطین کے عوام کو احتجاج نہیں، بلکہ خوراک اور ادویات کی ضرورت ہے۔ جس معاہدے کو حماس اور فلسطین منظور کرے، وہ آپ کو کیوں قبول نہیں؟”

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کسی کو ملک میں منفی سیاست کی اجازت نہیں دے گی اور قومی مفادات کی خلاف ورزی  کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔