اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے افغانستان سے دہشت گردی کی سرگرمیوں پر شدید تنقید کی اور پاکستانی سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو بتایا گیا ہے کہ ان کی سرزمین سے پاکستان کے دو صوبوں میں دہشت گردی ہو رہی ہے۔ خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ “افغانستان نے کہا ہے کہ 10 ارب روپے دیں تو طالبان کی بارڈر کے قریب پناہ گاہیں منتقل کر دیں گے۔”
وزیر دفاع نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے جوان اور اہلکار ملک کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں اور معرکہ حق میں مسلح افواج نے اپنی طاقت کا لوہا منوایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے اور شہداء کے لواحقین کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں۔ خواجہ آصف نے بھارت کے خلاف فتح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “بھارت کے خلاف فتح سے عالمی سطح پر پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے، اور فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج نے بھارت کے خلاف تاریخی فتح حاصل کی۔”
انہوں نے تاکید کی کہ مسلح افواج ہماری سرحدوں کی محافظ ہیں،سیاست ہوتی رہے گی، یہ وقت مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے۔” افغانستان کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ “افغانستان سے بات کرنا ہوگی، اب بہت ہو گیا۔ ایک وفد افغان حکام سے بات چیت کے لیے کابل بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، لیکن “یہ لوگ ہمارا کھاتے ہیں اور ہمارے خلاف ہی دشمن کا ساتھ دیتے ہیں۔”
وزیر دفاع نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو معاف نہیں کیا جائے گا اور ملک کی سلامتی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ یہ بیان دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز اور پاک-افغان تعلقات کے تناظر میں اہمیت کا حامل ہے۔