دکانوں پر فروخت ہونے والی ”منرل واٹر بوتلیں“ انسانی صحت کےلیے کتنی خطرناک ہیں؟

Calender Icon جمعہ 10 اکتوبر 2025

پلاسٹک کی بوتل میں پانی پینا انسانی صحت کےلیے مضر ہے، اب دکانوں پر فروخت ہونے والی منرل واٹر بوتلوں کے مضر صحت ہونیکا انکشاف سامنے آیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق خیبر پختونخوا میں واٹربوٹلڈ چیکنگ مہم کا آغاز کیا گیا ہے، صوبائی فوڈ اتھارٹی کی جانب سے پانی کی جن کمپنیوں سے سیمپل لیا گیا ان میں سے 40 فیصد واٹر بوتلوں کا پانی انسانی صحت کےلیے مضر تھا جبکہ 60 فیصد واٹر بوتلوں کا پانی معیاری قرار دیا گیا۔

ڈی جی خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی واصف سعید نےنجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 23 اگست سے 19 ستمبر تک صوبے بھر سے واٹر بوتل انڈسٹری سے سیمپلز لیے گئے۔

انھوں نے کہا کہ 197 انڈسٹریز سے تقریباً 156 نمونے لیے گئے جنھیں صوبائی ٹیسٹنگ لیبارٹری سے چیک کروایا گیا، ان میں 93 سیمپلز کیمیکل پیرا میٹر پر پاس ہوگئے جبکہ 63 سیمپلز غیرمعیاری قرار پائے۔

پشاور میں واقع پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں جب تمام سیمپلز کو چیک کیا گیا تو ان میں 61 پانی کے نمونوں میں خطرناک جراثیم کی موجودگی کا انکشاف ہوا، 2 نمونوں میں ایسے کمیائی اجزا پائے گئے جو صحت کےلیے انتہائی خطرناک تھے۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے بتایا کہ واٹر بوٹلڈ چیکنگ مہم میں معیاری پانی کی بوتلوں کا تناسب 59.61 فیصد رہا جبکہ غیرمعیاری پانی کا تناسب 40.93 فیصد رہا۔

شفاف پانی کے معیار سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے واصف سعید نے بتایا کہ پینے والے پانی میں مختلف قسم کے منرلز کا ایک خاص تناسب ہونا چاہی جبکہ ہیوی میٹلزکی موجودگی نہیں ہونی چاہیے۔