جامعہ کراچی میں افسوسناک حادثے کے دوران پوائنٹ کی زد میں آکر طالبہ جاں بحق ہوگئی، حادثہ پوائنٹ سے اترنے کے دوران پیش آیا، طالبہ کے ورثا نے قانونی کارروائی سے انکار کرتے ہوئے زیر حراست بس ڈرائیور کو رہا کروادیا، شیخ الجامعہ نے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی۔
نجی ٹی وی کے مطابق جامعہ کراچی میں پوائنٹ سے اترنے کے دوران حادثے کے نتیجے میں طالبہ جان کی بازی ہار گئی، متوفیہ کی شناخت انیقہ سعید دختر احمد سعید کے نام سے ہوئی جو بی ایس سوشل ورک ڈپارٹمنٹ کی طالبہ تھی۔
طالبہ جامعہ کراچی کے پوائنٹ میں سوار تھی، بس سے اترتے ہوئے حادثہ پیش آیا، حادثے کے فوری بعد طالبہ کو قریبی ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔
واقعے کے بعد جامعہ کراچی کے طلبہ نے شدید احتجاج کیا اور ملوث ڈرائیور کے خلاف قانونی کارروائی اور دیگر مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔
شیخ الجامعہ خالد عراقی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی این ای ڈی یونیورسٹی کے شعبہ ٹرانسپورٹ کے انچارج اور 2 طالب علموں پر مشتمل ہے جبکہ شعبہ کرمنالوجی کی نائمہ سعید کو کمیٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے پوائنٹ کے ڈرائیور کو حراست میں لیا تھا تاہم متوفیہ کے ورثا نے شور شرابا کرکے اسے چھڑا دیا، ورثا کا کہنا تھا وہ کسی قسم کی قانونی کاروائی نہیں چاہتے۔
پولیس نے بتایا کہ متوفیہ کے ورثا واقعے کا مقدمہ بھی درج نہیں کرانا چاہتے جبکہ بس کا ڈرائیور اسپتال میں ہی موجود ہے۔