جوڈیشل مجسٹریٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن فلک جاوید کو ریاستی اداروں اور ایک خاتون صوبائی وزیر کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مبینہ غلط استعمال کے 2 الگ مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر فلک کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔
مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کیس ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد فلک جاوید کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
علاوہ ازیں ایک انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پولیس کو زمان پارک کے باہر حملوں اور توڑ پھوڑ کے کیس میں فلک سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے دی، یہ مقدمہ ریس کورس پولیس اسٹیشن میں درج ہے۔
عدالت نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے ہدایت دی کہ تفتیشی افسر جیل کے احاطے میں ہی تفتیش مکمل کرے۔
این سی سی آئی اے نے فَلک کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔
ان کی بہن صنم جاوید کو حال ہی میں خیبر پختونخوا سے گرفتار کر کے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا ہے، تاکہ وہ 9 مئی 2023 کو شادمان تھانے پر حملے کے کیس میں سنائی گئی 5 سال قید کی سزا پوری کر سکیں۔