پنجاب کے ضلع چنیوٹ کے علاقے چناب نگر میں احمدی عبادت گاہ کے باہر فائرنگ کے واقعے میں 6 سیکیورٹی گارڈ زخمی ہو گئے، فائرنگ کے فوراً بعد سڑک کے دوسری جانب تعینات 2 پولیس اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی اور حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ایک مشتبہ شخص پستول لیے عبادت گاہ بیت المہدی ربوہ کے قریب آیا اور سیکیورٹی گارڈز پر فائرنگ شروع کر دی، گارڈز احمدی کمیونٹی کے رضاکار تھے، فائرنگ کے نتیجے میں 6 گارڈ زخمی ہوئے، تاہم انہوں نے عبادت گاہ کا مرکزی دروازہ بند کر دیا۔
زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں 4 گارڈز کی حالت خطرے سے باہر جب کہ 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، پولیس نے حملہ آور کی لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا۔
احمدی کمیونٹی کے ترجمان عامر محمود نے اس واقعے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی کے خلاف مسلسل نفرت انگیز تقاریر کی جا رہی ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست اس نفرت انگیز بیانیے کا نوٹس لے اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے، ان کا کہنا تھا کہ احمدی کمیونٹی کے افراد کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
چنیوٹ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عبداللہ احمد نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ عبادت گاہ پر ایک مسلح شخص نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 6 نجی سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور گارڈز نے جوابی فائرنگ کی، جس سے حملہ آور موقع پر ہی ہلاک ہو گیا، ایک گارڈ کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ باقی 5 کی حالت تسلی بخش بتائی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حملہ آور ایک کار میں اپنے ساتھی کے ہمراہ آیا تھا اور اس کا شناختی کارڈ گاڑی سے برآمد کر لیا گیا ہے۔