سٹہ بازی کے شواہد، نوبیل انسٹیٹیوٹ کا ’نوبیل امن انعام‘ لیک ہونے کی تحقیقات کا فیصلہ

Calender Icon ہفتہ 11 اکتوبر 2025

ناروے کے نوبیل انسٹیٹیوٹ نے اعلان کیا ہے کہ مشکوک سٹہ بازی کے شواہد سامنے آنے کے بعد وہ یہ تحقیقات کرے گا کہ کیا جمعے کو وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچادو کو دیا گیا ’نوبیل امن انعام‘ اعلان سے پہلے لیک (افشا) ہوا تھا؟۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پولی مارکیٹ نامی ایک پیشگوئی کرنے والے سٹہ پلیٹ فارم پر ماچادو کے جیتنے کے امکانات جمعرات کی رات سے جمعے کی صبح کے درمیان 3.75 فیصد سے اچانک بڑھا کر تقریباً 73 فیصد تک پہنچا دیے تھے۔

تاہم کسی ماہر نے نہ ہی کسی میڈیا ادارے نے ماچادو کو انعام کے ممکنہ امیدواروں میں شمار کیا تھا، جب کہ اوسلو میں اعلان چند گھنٹوں بعد ہی ہونا تھا۔

ڈیٹا اسپیشلسٹ رابرٹ نیس نے نارویجن نشریاتی ادارے ’این آر کے‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ عام طور پر بیٹنگ مارکیٹ میں ایسا نہیں دیکھتے، یہ بہت مشکوک ہے۔

نوبیل کمیٹی کے چیئرمین یورگن واتنے فریڈنس نے نیوز ایجنسی ’این ٹی بی‘ سے گفتگو میں کہا کہ میرے خیال میں انعام کی پوری تاریخ میں کبھی کوئی نوبیل انعام لیک نہیں ہوا، میں تصور بھی نہیں کر سکتا کہ ایسا ہوا ہو۔

اس کے باوجود، نوبیل انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کرسٹیان برگ ہارپوکین نے تصدیق کی کہ ادارہ اس معاملے کی تحقیقات کرے گا۔

انہوں نے اخبار آفتن پوستن سے کہا کہ ابھی یہ کہنا بہت جلدی ہوگا کہ واقعی یہ لیک ہوا یا نہیں، لیکن ہم اب اس کی چھان بین ضرور کریں گے۔

نوبیل انسٹیٹیوٹ نے ’اے ایف پی‘ کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ صرف چند منتخب افراد کو ہی پیشگی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ 5 رکنی نوبیل کمیٹی کس امیدوار کو انعام دینے والی ہے۔

اگرچہ ماضی میں بعض اوقات نوبیل امیدواروں کے نام نارویجن میڈیا میں غیر متوقع طور پر سامنے آتے رہے ہیں، جس سے ممکنہ لیکس پر قیاس آرائیاں ہوتی رہیں، لیکن حالیہ برسوں میں ایسا نہیں ہوا۔

نوبیل کمیٹی کے مطابق ماچادو کو یہ انعام ’وینزویلا کے عوام کے جمہوری حقوق کے فروغ کے لیے ان کی انتھک جدوجہد اور آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ و پُرامن منتقلی کے لیے ان کی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا ہے‘۔