پولیس کا گھیراؤ اور ہتھیاروں کی موجودگی، کیا یہ پُر امن احتجاج ہے، معروف صحافی کا ٹی ایل پی کے مارچ پر تبصرہ

Calender Icon ہفتہ 11 اکتوبر 2025

پاکستان کے معروف اینکر، صحافی اور تجزیہ کار وجاہت کاظمی نے تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد حسین رضوی کی ایک ویڈیو اور مبینہ اسلحہ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے جماعت پر شدید تنقید کی ہے اور ریاست سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

وجاہت کاظمی کے مطابق سعد رضوی کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر فائرنگ کے بعد ملنے والے خول دکھا رہے ہیں۔ اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے وجاہت کاظمی نے لکھا:

’یہ خول وہیں گرتے ہیں جہاں بندوق سے گولی چلتی ہے، یہ ایک چیختا ہوا ثبوت ہے کہ ٹی ایل پی قانون نافذ کرنے والے اداروں پر گولیاں چلا رہی ہے‘۔


انہوں نے مزید ایک پوسٹ میں تحریکِ لبیک کے کارکنان سے مبینہ طور پر برآمد ہونے والے خنجروں اور چاقوؤں کی تصاویر بھی شیئر کیں اور لکھا کہ

’کس زاویے سے یہ احتجاج پُرامن دکھائی دیتا ہے؟ ٹی ایل پی نے اپنے کارکنان کو خطرناک ہتھیاروں سے مسلح کیا ہے۔ پُرامن احتجاج سب کا حق ہے، لیکن جب ارادے پرتشدد ہوں تو ریاست کو اپنی رِٹ قائم کرنی چاہیے‘۔

وجاہت کاظمی نے ایک اور ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سعد رضوی کنٹینر پر موجود رہتے ہوئے اپنے کارکنان کو پولیس اہلکاروں کو گھیرنے اور ان کا راستہ روکنے کی ہدایات دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کے خلاف بغاوت اور قانون ہاتھ میں لینے کے مترادف ہے، لہٰذا حکومت کو ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔

وجاہت کاظمی نے مزید لکھا کہ تمام مسلم ممالک، حماس، فلسطینی اتھارٹی اور یہاں تک کہ غزہ کے عوام بھی امن معاہدے کو قبول کر چکے ہیں، تو سوال یہ ہے کہ ٹی ایل پی کس بات کی مخالفت کر رہی ہے اور کیوں؟

انہوں نے کہا کہ اگر احتجاج واقعی پُرامن ہے تو کارکنوں کے پاس غلیلیں، کیل والے ڈنڈے اور چھروں والے ہتھیار کیوں ہیں؟ پُرامن احتجاج کا حق سب کو حاصل ہے، لیکن کسی کو ریاستی اداروں پر حملہ کرنے یا ملک میں بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔