مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہروں سے پولیس اہلکار زخمی، متعدد لاپتہ، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور

Calender Icon ہفتہ 11 اکتوبر 2025

لاہور: ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد فیصل کامران نے ایک پریس کانفرنس کے دوران شہر میں جاری پرتشدد احتجاج کے حوالے سے اہم بیانات جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مذہبی جماعت کی جانب سے لاہور میں پرتشدد احتجاج کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور کچھ لاپتہ بھی ہیں۔

محمد فیصل کامران نے کہا کہ جب بھی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے، پرتشدد گروہ سڑکوں پر نکل آتے ہیں اور حالات کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مظاہرین نے نہ صرف سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا بلکہ پولیس تھانوں پر بھی حملے کیے، جس سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے واضح کیا کہ پولیس نے ہمیشہ بات چیت کے دروازے کھلے رکھے ہیں اور مذہبی جماعت سے رابطے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم نے کسی بھی موقع پر مذاکرات سے انکار نہیں کیا، لیکن پرتشدد کارروائیوں کا جواب دینا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔”

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پرتشدد مظاہرین کے حملوں میں افسران سمیت سینکڑوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مذہبی جماعت کی کارروائیوں سے کئی اہلکار لاپتہ بھی ہو چکے ہیں۔ فیصل کامران نے کہا کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے پولیس اپنا فرض نبھاتی رہے گی۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ مظاہرین نے 1122 اور واسا کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا، جس سے ریسکیو اور دیگر سرکاری خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

محمد فیصل کامران نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پرتشدد سرگرمیوں سے دور رہیں اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں تاکہ امن و امان کی صورتحال کو بحال کیا جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ پولیس شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔