پشاور: پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے خیبرپختونخوا میں جاری سیاسی بحران پر 9 صفحوں پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ کے پی اسمبلی نے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کر لیا ہے، لہٰذا نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے بغیر کسی تاخیر کے حلف لیا جائے۔ عدالت نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو حکم دیا ہے کہ وہ نئے وزیراعلیٰ سے کل شام 4 بجے تک حلف لیں، ورنہ سپیکر اسمبلی خود حلف لے سکتے ہیں۔
عدالت نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے اسمبلی فلور پر واضح اعلان کیا تھا کہ انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے، جو قانونی طور پر درست ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اگر گورنر حلف نہیں لیتے تو پھر سپیکر نئے وزیراعلیٰ سے حلف لیں، تاکہ صوبے میں انتظامی خلا کو فوری طور پر دور کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر آیا ہے، جس میں نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے حلف کی تاخیر کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور نے 8 اکتوبر کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے حکم پر استعفیٰ دیا تھا، جس کے بعد 13 اکتوبر کو صوبائی اسمبلی نے سہیل آفریدی کو 90 ووٹوں سے نئے وزیراعلیٰ منتخب کیا۔ تاہم، گورنر کنڈی نے استعفیٰ پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے اسے واپس کر دیا تھا، جس سے صوبے میں انتظامی بحران پیدا ہو گیا۔
عدالت نے اپنے تحریری حکم میں کہا کہ “صوبے کو بغیر سربراہ کے چلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی” اور گورنر کو فوری عملدرآمد کی ہدایت کی۔ جبکہ جماعت علمائے اسلام (جے یو آئی ایف) کی طرف سے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دینے والی درخواست کو بھی مسترد کر دیا گیا۔
یہ معاملہ خیبرپختونخوا کی سیاسی تاریخ کا اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے، جہاں عدالت نے آئین کی بالادستی کو یقینی بنایا، قانونی حلقوں میں اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔