اداکارہ شرمین علی نے بتایا کہ انہوں نے دماغی صحت کی بہتری کے لیے طلاق لی تھی، مگر وقت گزرنے کے ساتھ ان کے اندر رشتوں کے کھو جانے کا خوف پیدا ہوگیا ہے۔
شرمین علی نے حال ہی میں ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی اور طلاق کے فیصلے سے متعلق کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ طلاق کا فیصلہ ان کا اپنا تھا اور اس معاملے پر بات کرنا ان کے لیے نہایت مشکل ہے۔
شرمین علی کا کہنا تھا کہ علیحدگی کا فیصلہ انہوں نے اپنی دماغی صحت کی بہتری کے لیے لیا تھا اور اس وقت انہیں مکمل یقین تھا کہ وہ درست قدم اٹھا رہی ہیں۔
ان کے مطابق جب انہوں نے یہ فیصلہ کیا تو ان کے اردگرد موجود تمام لوگ اس کے خلاف تھے، کسی نے بھی ان کی حمایت نہیں کی، لیکن اس وقت وہ بہت مضبوط اور پُرعزم تھیں، انہیں محسوس ہوتا تھا کہ انہیں کسی کی ضرورت نہیں، وہ خود اپنے لیے کافی ہیں اور ہر مشکل اکیلے ہی سنبھال سکتی ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ چونکہ اس وقت وہ کم عمر تھیں، اس لیے انہیں رشتوں کے کھو جانے کا احساس بھی نہیں تھا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ان کے اندر یہ خوف بڑھتا گیا اور اب انہیں ہر رشتے کے ٹوٹنے کا ڈر رہتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال ان کے اسی خوف نے انہیں بہت متاثر کیا، جب ایک قریبی دوست نے ان کی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر ان سے تعلق ختم کرلیا، دوست کو کھونے کے خوف نے انہیں شدید متاثر کیا اور وہ کئی مہینوں تک خاموش اور افسردہ رہیں۔
اداکارہ کے مطابق کچھ عرصے بعد دونوں کے درمیان دوستی تو بحال ہوگئی، لیکن انہیں محسوس ہوا کہ دوست کی آنکھوں میں ان کے لیے وہ عزت باقی نہیں رہی۔
شرمین علی نے مزید کہا کہ ان کے کچھ قریبی لوگ اکثر انہیں سمجھاتے بھی ہیں کہ وہ دوسروں کے لیے خود کو اس قدر نہ جھکائیں، کیونکہ ان میں کوئی کمی نہیں ہے۔
تاہم، اداکارہ کے مطابق وہ چاہ کر بھی اپنے اندر سے رشتوں کو کھونے کے اس خوف کو ختم نہیں کر پارہیں۔