پشاور (نیوز ڈیسک) پشاور ہائی کورٹ میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں آئینی ماہر سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئینی عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اس کی منظوری کا کوئی تصور نہیں ہوتا، استعفیٰ دینے کے لمحے سے ہی وہ مؤثر ہو جاتا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے خود اسمبلی فلور پر استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا، اور چیف جسٹس نے اپنے حکم نامے میں بھی یہ بات واضح کی ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب گورنر بھی اس بات پر مطمئن ہیں اور آج نئے وزیراعلیٰ حلف اٹھا رہے ہیں۔
دورانِ سماعت جسٹس سید ارشد علی نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں یا عدالت اسے میرٹ پر فیصلہ کرے؟ جسٹس نے مزید کہا کہ اگر آپ نئی درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں تو وہ بھی کر سکتے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے مہلت مانگتے ہوئے کہا کہ ہمیں کچھ وقت دیا جائے، ہم عدالت کو آگاہ کریں گے۔