پنجاب نے ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں پہلی بار ڈرون سرویلنس کے ذریعے کمپلائنس رپورٹنگ کا جدید نظام متعارف کرا دیا

Calender Icon جمعرات 16 اکتوبر 2025

لاہور: ای پی اے پنجاب نے ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار ڈرون سرویلنس کے ذریعے شواہد اکٹھا کرنے اور شفاف کمپلائنس رپورٹنگ کا جدید نظام متعارف کرا دیا۔ یہ اقدام صوبے میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر ای پی اے نے موٹروے کے اطراف بھٹوں کی کمپلائنس سٹیٹس رپورٹ جاری کی ہے۔ ای پی اے کی گرین فورس سیاہ دھواں خارج کرنے والے بھٹوں کے خلاف مسلسل فیلڈ میں متحرک ہے، جس کے نتیجے میں پنجاب کے تمام بھٹوں کو زیرو پولیوشن ماڈل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

ای پی اے نے موٹروے کے اطراف تمام بھٹوں کی میپنگ مکمل کر لی ہے اور انہیں انسدادِ اسموگ وار روم سے براہِ راست منسلک کر دیا گیا ہے۔ 15 اکتوبر کو 112 بھٹوں کی انسپیکشن کی گئی، جن میں سے 77 بھٹوں نے زگ زیگ ٹیکنالوجی اپنائی اور سفید دھواں خارج کرتے پائے گئے۔ صرف ایک بھٹے سے کالا دھواں نکلتا پایا گیا، جبکہ 34 بھٹے نان فنکشنل قرار دیے گئے۔ ایک بھٹے کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔

ای پی اے فورس 24 گھنٹے بھٹوں کی چمنیوں کی براہِ راست نگرانی کر رہی ہے۔ زیرو ایمیشن پالیسی کا اطلاق بلا امتیاز کیا جا رہا ہے، حتیٰ کہ بااثر افراد کے بھٹوں کی بھی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ کسی بھٹے کو سیل یا جرمانہ کرنے کی نوبت نہیں آئی، کیونکہ مکمل کمپلائنس کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

ای پی اے نے بھٹہ مالکان اور ان کی ایسوسی ایشنز کی جانب سے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا ہے۔ بھٹہ مالکان نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے ای پی اے کے اقدامات کی مکمل حمایت کی ہے۔

ای پی اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر موٹروے پر سفر کے دوران کسی بھٹے سے کالا دھواں نظر آئے تو فوری طور پر ہیلپ لائن 1373 پر اطلاع دیں۔ ای پی اے فورس فوری کارروائی کرے گی۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ “تمام بھٹہ مالکان کو شاباش! یہ وہی جذبہ ہے جس کے ساتھ ہم مل کر ماحولیاتی آلودگی پر قابو پا سکتے ہیں۔” انہوں نے ای پی اے اور بھٹہ مالکان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ مشترکہ کوششیں پنجاب کو صاف ستھرا اور صحت مند بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔

مزید معلومات کے لیے ای پی اے پنجاب کی ویب سائٹ ملاحظہ کریں یا ہیلپ لائن 1373 پر رابطہ کریں۔