وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا اٹلانٹک کونسل کے ساتھ اہم اجلاس، معاشی اصلاحات پر تفصیلی گفتگو

Calender Icon جمعرات 16 اکتوبر 2025

واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ و ایوان بالا کے رکن محمد اورنگزیب نے اقوام متحدہ کے مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے سلسلے میں امریکہ کے دورے کے دوران اٹلانٹک کونسل جیسے ممتاز تھنک ٹینک کا دورہ کیا اور پاکستان کی معاشی اصلاحات، مالی استحکام اور مستقبل کی فنانسنگ کے منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی۔ یہ ملاقات پاکستان کی معاشی بحالی کی کوششوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع ثابت ہوئی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 11 اکتوبر کو امریکہ روانہ ہوئے تھے اور اب واشنگٹن میں موجود ہیں جہاں وہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ان اجلاسوں کے دوران انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول ایگریمنٹ کے حتمی مراحل پر بھی بات چیت کی۔ وزارت خزانہ کے مطابق، وفاقی وزیر ایونٹس، فورمز اور ملاقاتوں میں شریک ہوں گے، جن میں ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے دو اہم پروگرامز بھی شامل ہیں۔

اٹلانٹک کونسل کے جیو اکنامکس سینٹر میں منعقدہ سیشن میں وزیر خزانہ نے پاکستان کی معاشی ریفارمز ایجنڈے، عالمی مالی اداروں کے ساتھ تعاون اور طویل مدتی لچک (ریزلینس) پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اگلے دو سے تین سالوں میں ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے جو نہ صرف مالی استحکام بلکہ پائیدار ترقی اور شمولیت (انکلوسیٹی) کو یقینی بنائیں گی۔ یہ گفتگو اٹلانٹک کونسل کی جانب سے منعقدہ خصوصی ایونٹس کا حصہ تھی، جس میں مختلف ممالک کے فنانس منسٹرز اور سینٹرل بینک گورنرز شریک تھے۔

وزیر خزانہ نے مختلف انویسٹمنٹ فورمز اور سیمینارز میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور ریفارم ایجنڈے کو نمایاں کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے پٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس (پی آئی آئی ای) کا بھی دورہ کیا جہاں معاشی پالیسیوں پر گہری بحث کی گئی۔ یہ دورہ پاکستان کی معاشی بحالی اور بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ “یہ ملاقاتیں پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے نئی راہیں کھولیں گی۔ ہم عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر چیلنجز کا مقابلہ کریں گے اور ایک مستحکم معیشت کی بنیاد رکھیں گے۔” انہوں نے پاکستانی عوام کو یقین دلایا کہ یہ کوششیں ملک کی معاشی ترقی کو تیز تر بنائیں گی۔