بازار، دکانیں یا ٹرانسپورٹ کو زبردستی بند کرانے پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی، وزیراعلیٰ پنجاب

Calender Icon جمعرات 16 اکتوبر 2025

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق دوسرا غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے سخت فیصلے کیے گئے۔ پنجاب حکومت نے ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم ظاہر کیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر شرانگیزی، نفرت اور فتنہ پھیلانے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔ نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔ اس کے علاوہ، بازار، دکانیں یا ٹرانسپورٹ کو زبردستی بند کرانے والوں پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

پنجاب حکومت نے انتہا پسند جتھوں کے سہولت کاروں اور حامیوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔ صوبے میں دفعہ 144 نافذ ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔ لاؤڈ سپیکر قوانین کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

احتجاج کے دوران کیلوں والے ڈنڈوں، پٹرول بم اور اسلحے کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ منبر اور مدارس کو نفرت پھیلانے کے لیے استعمال کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج ہوں گے۔ پنجاب حکومت نے واضح کیا کہ کارروائیاں صرف ان افراد یا گروہوں کے خلاف ہیں جو امن کو برباد کرنے کی تاریخ رکھتے ہیں، کسی مذہبی جماعت یا عقیدے کو نشانہ نہیں بنایا جا رہا بلکہ ہدف صرف فساد ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مدارس کا تقدس مجروح کرنے اور بچوں کے ذہنوں میں نفرت کا بیج بونے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں بانی کے ایکس اکاؤنٹ پر 400 لاشوں کے جھوٹے بیانیے کو پھیلانے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

پنجاب حکومت نے واضح کیا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔