فلسطین کے لیے یوم تشکر منایا جائے گا،مظاہرین فیصلہ کریں انہوں نے کیا کرنا ہے؟ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزراء کی پریس کانفرنس

Calender Icon جمعرات 16 اکتوبر 2025

اسلام آباد: وفاقی وزراء عطاء اللہ تارڑ، محسن نقوی اور سردار محمد یوسف نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین کے لیے پاکستان کے مضبوط موقف اور حالیہ احتجاج کے دوران پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔

وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے فلسطین کا معاملہ ہر عالمی فورم پر بھرپور انداز میں اٹھایا اور فلسطینی بھائیوں کی ہر ممکن حمایت کی۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر فلسطینی سجدہ ریز ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مہذب دنیا میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے ہوئے، جیسے کہ لندن، اٹلی اور برطانیہ میں، جہاں ایک گملا تک نہیں ٹوٹا۔ لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں احتجاج کے نام پر پرتشدد کارروائیاں کی گئیں، جن میں 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسا احتجاج ہے جس میں ایک ایس ایچ او کو گاڑی سے نکال کر گولیاں ماری گئیں؟

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ مظاہرین سے آخری وقت تک مذاکرات کیے گئے اور ان سے کہا گیا کہ وہ واپس چلے جائیں تو کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ لیکن مظاہرین ہر بار مذاکرات میں نئی شرائط سامنے لے آتے تھے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ تحریک لبیک نے گن پوائنٹ پر گاڑیاں چھینیں اور احتجاج میں شامل کیں۔ ایک دہشت گرد کو جیل سے رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ صرف ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی گئی جنہوں نے ہتھیار اٹھائے۔ انہوں نے سڑک کلیئر کرانے والے اہلکاروں کو شاباش دی اور اعلان کیا کہ کل فلسطین کے لیے یوم تشکر منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب فیصلہ مظاہرین کو کرنا ہے کہ وہ یوم تشکر منائیں یا اسلحہ بردار احتجاج جاری رکھیں۔ انہوں نے زور دیا کہ “لبیک یا رسول اللہﷺ کا نعرہ ہم سب کا ہے۔

وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے فلسطین کا مسئلہ حل ہوا، جس میں وزیراعظم نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سال سے پاکستانی عوام اور دنیا بھر کے لوگ فلسطین کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کسی مدرسے یا عالم دین کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی، البتہ توڑ پھوڑ میں ملوث عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وفاقی وزراء نے زور دیا کہ پاکستان فلسطین کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا اور ملکی امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔