کھیل کی دیانت، خوش اخلاقی اور روایت کا ایک روشن باب ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا
دنیا کرکٹ کے سب سے محترم اور معتبر امپائروں میں شمار ہونے والے ہیرلڈ “ڈِکی” برڈ 92 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب نے ان کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے گھر میں پُرسکون حالت میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔
ڈِکی برڈ کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے امپائرنگ کو ایک فن اور اعتماد کی علامت میں تبدیل کیا۔ ان کے فیصلے ہمیشہ غیر جانبداری، دیانت داری اور کرکٹ کے اصل جذبے کا عکاس رہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے کھلاڑی اور شائقین انہیں نہ صرف احترام بلکہ محبت کی نظر سے دیکھتے تھے۔
ایک شان دار کیریئر
ڈِکی برڈ نے اپنے امپائرنگ کیریئر میں 66 ٹیسٹ میچز،69 ون ڈے انٹرنیشنل، 7 خواتین کے ون ڈے میچز میں امپائرنگ کی۔
اس سے پہلے وہ یارک شائر کلب کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل چکے تھے، جہاں وہ ایک اوپننگ بیٹر کی حیثیت سے میدان میں اترے۔ بعد ازاں وہ اسی کلب کے صدر بھی بنے اور اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ کلب اور کرکٹ کے فروغ کے لیے وقف کر دیا۔
اعزازات اور خدمات کا اعتراف
برطانوی حکومت نے ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں:
1986 میں MBE (Member of the Order of the British Empire)
2012 میں OBE (Officer of the Order of the British Empire)
جیسے اعلیٰ اعزازات سے نوازا۔
یارک شائر کلب کا خراج عقیدت
یارک شائر کلب نے اپنے بیان میں کہا”ڈِکی برڈ صرف ایک امپائر نہیں، وہ کھیل کے وقار، عاجزی اور خوش مزاجی کی ایک جیتی جاگتی مثال تھے۔ کئی نسلوں کے لیے وہ ایک رول ماڈل رہے، اور کلب کے ہر رکن سے ان کا ذاتی تعلق تھا۔ ان کی کمی کبھی پوری نہیں ہو سکے گی۔”
دنیا بھر سے خراج تحسین
ڈِکی برڈ کے انتقال کی خبر آتے ہی سوشل میڈیا پر دنیا بھر سے کرکٹ شائقین اور سابق کھلاڑیوں نے ان کے لیے جذباتی پیغامات شیئر کیے۔ ان کے مخصوص انداز، گرمجوش شخصیت اور کرکٹ سے بے پناہ محبت کو یاد کرتے ہوئے بہت سے لوگوں نے کہا کہڈِکی برڈ صرف ایک امپائر نہیں، بلکہ کرکٹ کی ایک داستان تھے۔ان کی وفات کے ساتھ ہی کرکٹ کی دنیا میں ایک سنہری دور کا اختتام ہو گیا ہے۔ مگر ان کا نام، ان کی خدمات اور ان کا کردار کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔