وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کے امن منصوبے پر فلسطین کے کلیدی رہنماؤں نے خوشی کا اظہار کیا ہمیں ماتم (واویلا) کرنے کے بجائے خوش ہونا چاہیے، اسلامی بلاک میں پاکستان کو اہم کردار ملا ہے۔
سینیٹ میں ایمل ولی کے نکتہ اعتراض پر جواب دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ پاکستانی قوم کو فخر ہے کہ پاکستانیوں کا نام بھی محافظین حرمین شریفین کے طور پر لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مناظر دیکھ کر ہر درد دل رکھنے والاپریشان ہوتا ہے، اب وہاں پر امن قائم ہوتا نظر آرہا ہے، فلسطین کے کلیدی رہنماوں نے اس پر خوشی کا اظہار کیا ہے، ہمیں اس پر ماتم کی بجائے خوش ہونا چاہیے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں میں پاکستان اور اسلامی دنیا نے جس طرح نیتن یاہو کو اس کے منہ پر لعنت بھیجی ہے یہ بھی تاریخ میں لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سفارتی جیت اور پاکستان کو جس طرح اللہ نے عزت سے نواز ہے وہ ہمارے لیے فخر کا باعث ہے، اسلامک بلاک میں پاکستان کو کلیدی کردار ملا ہے۔
وزیرقانون کا کہنا تھا کہ بھارت سفارتی تنہائی کا شکار ہوگیا، جب ملکی عزت میں اضافہ ہورہا ہو تو خوش اور اس معاملے پر مشترکہ اجلاس ہونا چاہیے۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن آج بھی 18ویں ترمیم کے ساتھ کھڑی ہے، اس ترمیم پر عملدرآمد کیلئے جو کچھ ہم سے ہوپایا ہم نے کیا، مائنز اینڈمنر بلز ختم ہونے والا موضوع ہے جبکہ ریکوڈک معاملے میں سپریم کورٹ کی مداخلت کے باعث 8ارب ڈالر کا جو ہرجانہ تھا وہ بھی وفاق نے دینا تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ این ایف سی کیلئے صوبوں سے نامزدگیاں لے کر انہیں فائنل کردیا گیا ہے، وزیراعظم نے ہدایت کی تھی ستمبر میں ہی کردیا جائے، جس کی روشنی میں جلد این ایف سی ایوارڈ جاری کیا جائے گا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، ہماری قیادت نے بھی جیلیں سزائیں جھیلیں۔