پاکستان شوبز کے اداکار اور صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سید جبران نے حال ہی میں اوزیمپک اور ہیئر پیچز کے استعمال پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
راولپنڈی سے طب کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد سید جبران نے شوبز کو بطور پیشہ اپنایا اور کئی ڈراموں اور فلموں میں اداکاری کے جوہر کھائے، حال ہی میں سید جبران ساتھی اداکارہ و میزبان اُشنا شاہ کے شو میں بطور مہمان شریک ہوئے اور مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔
سید جبران نے وزن کم کرنے کے جنون کیلئے اوزیمپک کے دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے استعمال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اوزیمپک ذیابطیس کے علاج کی دوا ہے جو آج کل دنیا بھر میں وزن کم کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے اور وہ خود دیکھ رہے ہیں کہ بہت سے فنکار اس انجیکشن کے عادی ہوتے جا رہے ہیں، حالانکہ اس کے سنگین مضر اثرات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اس رجحان سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور وزن کم کرنا اوزیمپک کا آف لیبل استعمال ہے۔ مصنوعی بال (ہیئر پیچز) کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سید جبران نے کہا کہ انہوں نے جوانی میں بالوں پر سرسوں کا تیل استعمال کیا، جس سے بال مضبوط رہے اور انہیں آج تک کسی ٹرانسپلانٹ یا پیچ کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان فنکاروں کی محنت اور برداشت کو سراہتے ہیں جو گرمی میں بھی سر پر پیچ لگا کر کام کرتے ہیں، ان کے مطابق انڈسٹری میں ایسے بہت سے مشہور اداکار ہیں جنہوں نے ہیئر ٹرانسپلانٹ کروایا یا پھر ہیئر پیچ کا استعمال کرتے ہیں۔