معروف امریکی کامیڈین اور میزبان جمی کیمل کو لائیو شو میں چارلی کرک کے قتل سے متعلق بات کرنا مہنگا پڑگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمی کیمل کے شو پر حالیہ متنازع تبصرے کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جمی کیمل نے اپنے شو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند سماجی کارکن چارلی کرک کے قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا میں کچھ حلقے اس قتل کا الزام ایک بچے پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جمی کیمل نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا چارلی کرک کے قتل پر ردعمل ایک سنجیدہ رہنما کا نہیں تھا بلکہ وہ ایسے برتاؤ کرتے دکھائی دیے جیسے کوئی بچہ اپنی پسندیدہ چیز نہ ملنے پر ناراض ہو۔
کامیڈین کی جانب سے ان تبصروں کو غیر ذمہ دارانہ اور حساس واقعے پر غیر سنجیدہ رویہ قرار دیتے ہوئے ٹی وی چینل نے فوری طور پر شو کی نشر و اشاعت روک دی۔
خیال رہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا اداروں پر تعصب پھیلانے کے الزامات کے تحت قانونی کارروائیوں کو وسیع کردیا۔ جمی کیمل کے شو پر پابندی نے امریکی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔