کیلیفورنیا کے گوگل ہیڈکوارٹرز کے باہر ایم بی اے چائے والا کے بانی پرافُل بِلورے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ حال ہی میں بلورے نے ایک تصویر ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کی جس کے کیپشن میں لکھا، ’ہیلو فرام گوگل ہیڈکوارٹرز گوگل پلیکس، ماؤنٹین ویو، کیلیفورنیا، یونائیٹڈ اسٹیٹس۔‘
تصویر سامنے آتے ہی صارفین نے اسے امریکی حکومت کی اچانک نئی پالیسی سے جوڑ دیا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں ایچ-1 بی ویزا کے لیے ایک لاکھ ڈالر (تقریباً 2 کروڑ 82 لاکھ پاکستانی روپے) کی بھاری فیس کا اعلان کیا، جس کے بعد انٹرنیٹ پر مذاقاً یہ دعویٰ کیا جانے لگا کہ اس فیصلے کے پیچھے ’وجہ‘ پرافُل بِلورے ہی ہیں۔ کچھ صارفین نے ایک بار پھر اُنہیں ’پنوتی‘ کا لقب دے دیا۔


یہ پہلا موقع نہیں جب بلورے میمز کی زد میں آئے ہوں۔ رواں سال آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران انہوں نے بلے باز سوریہ کمار یادو کے ساتھ ایک سیلفی پوسٹ کی تھی، جس کے بعد یادو کی خراب کارکردگی کو لے کر میمز بنے اور بلورے کو منحوس قرار دیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بلورے نے خود بھی ان میمز کا حصہ بن کر مذاق کو آگے بڑھایا اور اپنی تصویریں جنوبی افریقی کھلاڑیوں کے ساتھ ایڈٹ کر ڈالیں۔

یاد رہے پرافُل بِلورے ایک بھارتی انٹرپرینیور اور نوجوان کاروباری شخصیت ہیں جنہیں عام طور پر ’ایم بی اے چائے والا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ سوشل میڈیا پر بھی کافی ایکٹیو ہیں اور اپنی مزاحیہ پوسٹس اور پبلک اسپیکنگ کے باعث اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اور اب ایک بار پھر وہ عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی تفریح کا مرکز بنے ہوئے ہیں، لیکن اس بار معاملہ کرکٹ نہیں بلکہ امریکی ویزا پالیسی سے جُڑا ہے۔