نیویارک: فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دینے اور غزہ میں جاری انسانی المیے کو روکنے کے لیے فوری عالمی اقدامات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرائی اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں غیر قانونی آبادکاری کی شدید مذمت کی۔
صدر عباس نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی مکمل انتظامی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے تیار ہے، لیکن وہ غزہ سے جبری بیدخلی اور اسرائیلی قبضے کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے میں پائیدار امن کی واحد ضمانت ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے فلسطین کو مکمل رکنیت دینے اور تمام ممالک سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ کی فلسطین سے متعلق ایک ہزار سے زائد قرار دادیں اب تک نافذ نہیں ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود فلسطینی عوام اپنی آزادی اور انصاف کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ صدر عباس نے قطر پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور عالمی برادری سے اس کی مذمت کا مطالبہ کیا۔
غزہ میں جاری تنازعہ نے لاکھوں فلسطینیوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ خوراک، پانی، اور طبی سہولیات کی کمی نے انسانی بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ عالمی امدادی تنظیمیں مسلسل امداد کی فراہمی کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن اسرائیلی ناکہ بندی نے امدادی سرگرمیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔
فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دینے کا مطالبہ کئی برسوں سے جاری ہے۔ متعدد ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا ہے، لیکن بعض بڑی طاقتوں کی مخالفت اس عمل میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ صدر عباس نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ فلسطین کے حق خودارادیت کی حمایت کریں۔
فلسطینی صدر نے واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔ انہوں نے دو ریاستی حل پر زور دیا اور کہا کہ فلسطین اور اسرائیل دونوں کو پرامن بقائے باہمی کے اصول پر آگے بڑھنا ہوگا۔ تاہم، اسرائیلی آبادکاری کی توسیع اور فلسطینی علاقوں پر قبضے نے امن مذاکرات کو پیچیدہ کر دیا ہے۔
صدر عباس نے اپنے خطاب کے آخر میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور انصاف کے لیے آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔