سلامتی کونسل میں پیچھے بیٹھی خاتون کے حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف کی وضاحت آگئی۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی مصروفیت کے باعث ان کی جگہ سلامتی کونسل میں تقریر کی، میرے پیچھے بیٹھی خاتون کون،وفد میں کیوں اور میرے پیچھے کیوں بیٹھی؟ سب سوالوں کا جواب دفتر خارجہ ہی دے سکتا ہے،میرا جواب دینا مناسب نہیں۔ میرے پیچھے کسی نے بیٹھنا ہے؟ یہ صوابدید اور اختیار دفتر خارجہ کا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہا کہ فلسطین کے ساتھ میرا 60 سال سے جذباتی لگاؤ اور کمٹمنٹ ہے، ابوظبی میں ملازمت کے دوران دوست بنے فلسطینیوں سے آج بھی رابطہ ہے، غزہ پر میرے خیالات واضح ہیں جن کا برملا اظہار بھی کرتا ہوں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسرائیل اور صیہونیت کے بارے میرے خیالات نفرت کے سوا اور کچھ نہیں، میرا ٹویٹر اکاؤنٹ شاہد ہے کہ فلسطین کے ساتھ رشتہ میرے ایمان کا حصہ ہے۔