برطانیہ کی عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ایما واٹسن نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
فلم کی جادوئی دنیا کی ہرمیون گرینجر یعنی ایما واٹسن ایک بار پھر دنیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ مگر اس بار بات کسی فلم، فیشن یا ایوارڈ کی نہیں بلکہ فلسطین کے حوالے سے ان کے موقف کی ہے۔
ایما نے ایک پوڈکاسٹ میں کھل کر بتایا کہ جب انہوں نے 2022 میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا تھا تو انہیں ’’یہود دشمن‘‘ قرار دیا گیا تھا۔
اداکارہ ایما راٹسن نے مزید کہا کہ اس وقت وہ حیران رہ گئیں کہ انسانیت کی بات کرنے پر انہیں نفرت سے جوڑا گیا۔
ایما واٹسن نے کہا کہ مجھے یہودی مخالف کہہ کر دراصل لوگوں کو اس طرف مائل کیا گیا کہ وہ دہشت گردی کی مذمت نہ کریں اور فلسطین میں جاری نسل کشی پر بات نہ کریں۔
اداکارہ نے زور دے کر کہا کہ 50 ہزار فلسطینی شہری جان سے گئے، جن میں 17 ہزار بچے بھی شامل ہیں، یہ پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسی طرح حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی شہریوں کے لیے بھی فکر کی گنجائش ہونی چاہیے۔
ایما واٹسن نے کہا کہ یہود دشمنی اور فلسطینی نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانا دو الگ باتیں ہیں، اور انسانیت کا تقاضا ہے کہ دونوں پر کھل کر بات کی جائے۔
یاد رہے، ایما واٹسن نے ہیری پوٹر سیریز سے عالمی شہرت حاصل کی اور ہمیشہ سماجی اور انسانی مسائل پر اپنی آواز بلند کرنے کے لیے پہچانی جاتی ہیں۔