حیدرآباد میں پولیو مہم کے دوران قطرے پلانے کا جعلی اندراج کرنے اور سنگین لاپرواہی پر محکمہ صحت کے 5 ویکسی نیٹرز کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین نے جیو نیوز کو بتایا کہ پولیو سے متاثرہ بچی کے انتقال پر کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ 18 اگست کو پریٹ آباد کی رہائشی 8 ماہ کی بچی کی طبیعت خراب ہوئی تھی۔ بچی کو چار دن بعد اسپتال لایا گیا اور 25 اگست کو لیے گئے نمونے میں پولیو وائرس کا انکشاف ہوا جبکہ 28 اگست کو بچی کا انتقال ہو گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں 5000 ارکان پر مشتمل انسداد پولیو مہم کا عملہ ہے۔ ضلع میں بڑھتے ہوئے پولیو وائرس کی تحقیقات کی گئیں تو 3، 3 ارکان پر مشتمل 70 ٹیموں کا کام غیرتسلی بخش رہا جس پر انہیں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق 2024 میں 2 جبکہ رواں سال میں ضلع بھر میں پولیو کا ایک کیس سامنے آیا ہے۔
گزشتہ مہم کے دوران 4 لاکھ بچوں کو انسداد پولیو مہم کے قطرے پلانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔