اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ دنیا کو اسرائیل اور اس کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مرحلہ وار الحاق سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال بدترین انسانی بحران کی عکاسی کر رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں دیے گئے ایک انٹرویو میں گوتریس نے کہا کہ غزہ میں موت اور تباہی کی وہ سطح ہے جو انہوں نے بطور سیکرٹری جنرل اپنے دور میں یا شاید اپنی پوری زندگی میں کبھی نہیں دیکھی۔
گوتریس نے بتایا کہ غزہ میں قحط، صحت کی موثر سہولیات کا فقدان اور مناسب پناہ گاہوں کے بغیر زندگی گزارنا، فلسطینی عوام کے مصائب کو ناقابلِ بیان بنا دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو جوابی کارروائی کے خوف سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم جو بھی کریں یا نہ کریں، اسرائیلی کارروائیاں جاری رہیں گی، لیکن کم از کم عالمی برادری کو متحرک کرنے اور دباؤ ڈالنے کا ایک موقع ضرور موجود ہے تاکہ اس صورتحال کو روکا جا سکے۔”
غزہ میں جاری تنازع نے لاکھوں فلسطینیوں کو متاثر کیا ہے۔ بدترین انسانی بحران، بنیادی سہولیات کی کمی اور مستقل بمباری نے عالمی سطح پر تشویش کو مزید بڑھا دیا ہے۔