اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد کی عدالت نے متنازع ٹوئٹ کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے عدالت میں پیش ہونے پر وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد محمد افضل مجوکہ نے ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کے خلاف متنازعہ ٹوئٹ کیس کی سماعت کی۔
ملزمان کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے پر عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کیخلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
این سی سی آئی اے کی جانب سے درج مقدمے کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔
الزام لگایا گیا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر ڈالی۔
یہ مقدمہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا تھا، بعد ازاں 22 ستمبر کو اسلام آباد کی عدالت نے دونوں ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے، جو آج عدالت میں پیشی کے بعد منسوخ کر دیے گئے ہیں۔