افریقہ میں نوجوانوں اور خواتین کی اموات کی شرح اندازوں سے زیادہ

Calender Icon پیر 13 اکتوبر 2025

ایک حالیہ عالمی مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ سب سہارا افریقہ میں 1950ء سے 14 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کی اموات کی شرح پہلے کے اندازوں سے کہیں زیادہ رہی ہے، جن کی بنیادی وجوہات میں متعدی امراض اور حادثاتی چوٹیں شامل ہیں۔

تحقیق کے مطابق 15 سے 29 سال کی عمر کی لڑکیوں اور خواتین میں اموات کی شرح پہلے کے اندازے سے 61 فیصد زیادہ پائی گئی۔

ان اموات کی بڑی وجوہات میں حمل یا زچگی کے دوران پیچیدگیاں، سڑک کے حادثات اور میننجائٹس شامل ہیں۔

گلوبل برڈن آف ڈیزیز اسٹڈی کے سربراہ پروفیسر کرسٹوفر مرے نے اس صورتحال کو ’’عالمی صحت کے لیے ایک سنگین انتباہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شواہد حکومتوں اور صحت کے اداروں کے لیے بیداری کی گھنٹی ہیں۔ انہیں فوری اور مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بدلتے ہوئے صحت کے چیلنجز کا سامنا کیا جا سکے۔

ایمرِف ہیلتھ افریقہ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر گتھن جی گتائی نے کہا کہ افریقہ کی 60 فیصد آبادی 25 سال سے کم عمر ہے، جو ’’بے پناہ صلاحیت‘‘ رکھتی ہے۔

ان کے بقول صحت میں سرمایہ کاری ہی اصل طاقت ہے۔ جب ہم مہنگائی، غیر متعدی امراض، متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ اور موسمیاتی تبدیلی کے دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں، تو مربوط صحت کی دیکھ بھال ہی اس چیلنج سے نمٹنے کی کلید ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو خطے میں نوجوانوں اور خواتین کی اموات کی بڑھتی ہوئی شرح آئندہ دہائیوں میں افریقہ کے ترقیاتی اہداف پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔