اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد کو مسترد کر دیا ہے۔
2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر پابندیوں میں نرمی سے متعلق یہ قرارداد پیش کی گئی تھی، تاہم اسے منظور نہ کیا جا سکا۔ ووٹنگ کے دوران پاکستان، چین، روس اور الجزائر نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، جب کہ 9 ممالک نے اس کی مخالفت کی۔
سلامتی کونسل کے فیصلے کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کا معاملہ پُرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ فریقین کے درمیان باہمی اعتماد کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں، ورنہ کشیدگی کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔
پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ پابندیاں مسائل کے حل کے بجائے مزید بگاڑ پیدا کر سکتی ہیں، اس لیے ڈائیلاگ اور سفارتکاری کو مزید وقت دینا ضروری ہے۔
2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت ایران نے اپنے نیوکلیئر پروگرام پر پابندیاں تسلیم کیں اور اس کے بدلے میں اقتصادی پابندیوں میں نرمی کی گئی۔ تاہم بعد ازاں امریکا کے معاہدے سے علیحدہ ہونے اور خطے میں بڑھتی کشیدگی کے باعث یہ معاہدہ مسلسل دباؤ کا شکار رہا ہے۔