ایک خطرناک اور طاقتور سمندری طوفان ’راگاسا‘ نے فلپائن کے ساحلی علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے، جہاں 295 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے تباہی مچا دی۔
تیز ہواؤں نے گھروں کی چھتیں اُڑا دیں، درخت جڑوں سے اُکھڑ گئے، اور کئی علاقوں میں بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 10 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، جبکہ ممکنہ خطرات کے پیشِ نظر ملک بھر میں اسکولز اور سرکاری دفاتر بند کر دیے گئے ہیں۔
طوفان اب اپنی رفتار اور سمت بدلتے ہوئے چین کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں پہلے ہی ہنگامی اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔
صوبہ گوانگ ڈونگ میں حکام نے تمام تعلیمی ادارے، دفاتر اور پبلک ٹرانسپورٹ معطل کر دی ہے، جبکہ ساحلی اور نشیبی علاقوں سے تقریباً 4 لاکھ افراد کے انخلا کا حکم دیا گیا ہے۔
ادھر ہانگ کانگ میں بھی طوفان کی آمد کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ایئر لائنز نے پیشگی اقدامات کرتے ہوئے 500 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی ہیں، جب کہ امارات ایئرلائن نے بھی آئندہ تین دنوں تک ہانگ کانگ کے لیے پروازیں معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید بارش اور طوفانی ہواؤں کے نتیجے میں نقصان میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ شہریوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور تمام حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔
اس طوفان نے ایک بار پھر ظاہر کر دیا ہے کہ قدرتی آفات کے مقابلے کے لیے پیشگی منصوبہ بندی اور بروقت ردعمل کتنا ضروری ہے — اور انسانی جانوں کا تحفظ ہمیشہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔