سابق کرکٹ کپتان شعیب ملک کی اہلیہ اور اداکارہ ثنا جاوید نے اپنے شوہر کی قومی کرکٹ ٹیم میں موجودگی کے حوالے سے دیے گئے بیان میں تبدیلی لاتے ہوئے یوٹرن لے لیا ہے۔ انہوں نے اپنے ابتدائی بیان پر سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کے بعد اپنی بات کی وضاحت پیش کی۔
ثنا جاوید نے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پاک بھارت فائنل کے بعد اپنے فیس بک پیغام میں کہا تھا کہ اگر شعیب ملک ٹیم کا حصہ ہوتے تو ان کا تجربہ پاکستانی ٹیم اور عوام کےلیے امید کی کرن بنتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی موجودگی ہی جیت کا یقین اور حوصلہ پیدا کرنے کےلیے کافی تھی۔
یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی جس پر صارفین کی مختلف آرا سامنے آئیں۔ کچھ صارفین نے ثنا جاوید کے جذبات کو سراہا جبکہ دوسروں نے ان پر تنقید کی اور کہا کہ وہ خیالی دنیا میں رہ رہی ہیں۔ بعض مداحوں نے تو یہاں تک قیاس آرائیاں کیں کہ شاید یہ پوسٹ خود شعیب ملک نے اپنی اہلیہ کے اکاؤنٹ سے لکھی ہو۔
تنقید کے بعد ثنا جاوید نے ایک اور پوسٹ کے ذریعے اپنے موقف میں تبدیلی لاتے ہوئے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہیں کہ شعیب ملک ٹیم میں ضروری ہیں، بلکہ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں ایک سینئر کا ہونا لازمی ہے، چاہے وہ بابر اعظم، محمد رضوان یا کوئی اور ہو۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔ یہ پہلا تاریخی موقع تھا جب پاکستان اور بھارت ایشیا کپ کے فائنل میچ میں آمنے سامنے آئے تھے۔
ثنا جاوید کے اس بیان اور اس کے بعد آنے والی وضاحت نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ کیا سابق کھلاڑیوں کی اہلیہ کو موجودہ کرکٹ ٹیم کے معاملات پر اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہیے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ انہیں اپنی رائے دینے کا پورا حق حاصل ہے جبکہ دوسرے اسے غیر ضروری مداخلت قرار دے رہے ہیں۔