اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے جزوی طور پر اپنی فوجیں واپس بلانے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے حالیہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ’سیاسی قیادت کی ہدایت اور تازہ صورتحال کے جائزے کے مطابق آئی ڈی ایف نے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے عملی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’ان تیاریوں کے تحت فوج اپنے دستوں کو قریبی مدت میں نئی تعیناتی لائنوں پر منتقل کرنے کے لیے تیار کر رہی ہے۔‘
ترجمان نے مزید کہا کہ ’غزہ میں ہماری فورسز اب بھی تعینات ہیں اور کسی بھی ممکنہ صورتحال یا آپریشنل تبدیلی کے لیے تیار ہیں۔‘
یہ اقدام جنگ بندی معاہدے کے ابتدائی مرحلے کا حصہ ہے، جس کے تحت یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیلی افواج کی جزوی واپسی شامل ہے۔
تاہم فوجی حکام نے واضح کیا ہے کہ فوجی انخلا مکمل نہیں ہوگا بلکہ دستوں کی پوزیشنوں میں ’’عملی ایڈجسٹمنٹ‘‘ کی جائے گی تاکہ زمینی کنٹرول اور سیکورٹی صورتِ حال پر نظر رکھی جا سکے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوجی کمانڈروں نے غزہ کے متعدد علاقوں میں ہنگامی منصوبے تیار کر لیے ہیں، جن کے تحت فوجی قافلے مخصوص لائنوں تک واپس آئیں گے، مگر فضائی نگرانی اور انٹیلیجنس آپریشنز بدستور جاری رہیں گے۔