جاپان کی مشہور الیکٹرک وہیکل کمپنی ٹيرا موٹرز نے پاکستانی مارکیٹ میں قدم رکھتے ہوئے بیٹری سے چلنے والے رکشے متعارف کرا دیے ۔
اس جدید ترین الیکٹرک تھری وہیلر رکشے کو ’’کیورو‘‘ نام دیا گیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے بدھ کے روز جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ ’’کیورو‘‘ نیکسٹ جنریشن کی الیکٹرک سواری ہے جو ایک طرف عام مسافروں کے لیے سفری سہولت فراہم کرے گی، تو دوسری طرف ’’لاسٹ مائل لاجسٹکس‘‘ یعنی سامان کی ترسیل میں بھی نمایاں کردار ادا کرے گی۔
کمپنی کے مطابق ’’کیورو‘‘ کی ٹاپ اسپیڈ 55 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد ہے جبکہ یہ فی چارج 200 کلومیٹر تک کا سفر طے کر سکتی ہے۔
اس میں نصب 11.7 کلوواٹ آور بیٹری نہ صرف دیرپا ہے بلکہ صرف چار گھنٹوں میں مکمل چارج ہو جاتی ہے۔
اس تھری وہیلر کا ٹو اسپیڈ گیئر باکس مشکل پہاڑی راستوں پر بھی آسانی سے چڑھائی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
اس کی کم لاگت، ہموار رفتار اور تیز رفتار ایکسیلیریشن اسے مارکیٹ میں ایک منفرد اضافہ بناتے ہیں۔
ٹيرا موٹرز کی بنیاد 2010 میں ٹوکیو میں تورو ٹوکوشیگے نے رکھی تھی۔ یہ کمپنی اس وقت بھارت، بنگلہ دیش، ویتنام اور جاپان میں اپنی پروڈکشن فیسیلیٹیز چلا رہی ہے، جبکہ نیپال، تائیوان، تھائی لینڈ اور دیگر جنوبی ایشیائی و افریقی ممالک میں بھی اپنی موجودگی قائم کر چکی ہے۔
پاکستان میں انٹری کے حوالے سے کمپنی نے کہا ہے کہ یہ ان کا ایک اہم مشن ہے اور وہ یہاں کلین اینڈ گرین ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لیے سنگل ڈسٹری بیوٹر پارٹنرز کی تلاش میں ہیں۔
ٹيرا موٹرز کے مینیجنگ ڈائریکٹر گو سوزوکی نے کہا، ’بطور جاپانی کمپنی ہمیں فخر ہے کہ ہم پاکستان میں جدید ای وی ٹیکنالوجی اور قابلِ اعتماد انجینئرنگ لے کر آ رہے ہیں۔ پاکستان ہمارے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے جہاں ہم ایشیا میں پائیدار نقل و حمل کا نیا منظرنامہ ترتیب دے سکتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’کیورو‘‘ کی لانچنگ نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی بلکہ ایندھن پر انحصار کم کرے گی اور ملک میں ایک صاف اور مؤثر ٹرانسپورٹ سسٹم کی بنیاد ڈالے گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ان کی موجودگی جاپان اور پاکستان کے درمیان معاشی و کاروباری تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی اور ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی کے میدان میں تعاون بڑھائے گی۔ ساتھ ہی یہ مقامی انڈسٹری کے لیے ویلیو ایڈیشن، ہنرمندی میں اضافہ اور نئی ملازمتوں کے دروازے کھولے گی۔
جاپانی کمپنی نے پاکستانی مارکیٹ میں قدم رکھتے ہوئے بیٹری سے چلنے والے رکشے متعارف کرا دیے

